بدھ، 15 مئی 2024.
جسٹس ریٹائرڈ ارشد نور خان، جوڈیشل میمبر، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے حیدرآباد میں ٹرانس جینڈرز (خواجہ سراؤں) کے لیے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام قائم شی میل سینٹر حیدرآباد کا تفصیلی دورہ کیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد بخش میرانی نے ان کا استقبال کیا اور شی میل سینٹر میں خواجہ سراؤں کو دیے جانے والے مختلف کورسز، ان کو درپیش مسائل اور سینٹر کے مختلف امور پر تفصیلی بریفننگ دی۔
اس موقعہ پر خواجہ سراؤں کے نمائندگان بھی موجود تھے جنہوں سینٹر کے شہر سے دور ہونے کی وجہ سے سینٹر تک رسائی میں دقت اور اس کے پیش نظر خواجہ سراؤں کی شی میل سینٹر میں فراہم کی گئی سہولتوں میں عدم دلچسپی کے بارے میں آگاہ کیا۔
جبکہ خواجہ سراؤں کے لیے شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت کو آسان کرنے اور شناختی کارڈ کے اجراء میں تعاون کرنے پر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا گیا ، مزید برآں خواجہ سراؤں کی جانب سے جوڈیشل میمبر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کو درخواست کی گئی کہ مختلف سرکاری اداروں سمیت شی میل سینٹر میں خواجہ سراؤں کو ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں ۔
بعد ازاں سینٹر میں قائم قائم سلائی سینٹر، بیوٹی پارلر اور کمپیوٹر سینٹر کا دورہ کیا گیا جہاں اب تک 9 اور 13 خواجہ سراؤں پر مشتمل دو بیج اپنے چھہ ماہ کے کورسز مکمل کر چکے ہیں۔
جوڈیشل میمبر، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں کہ شی میل سینٹر کو حیدرآباد کی ایسی لوکیشن پر منتقل کیا جائے جہاں پر رسائی آسان اور سستی ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ خواجہ سراؤں کو ہنرمند بناکر باعزت روزگار کی طرف مائل کیا جا سکے۔