اتوار، 21 مئی 2023
عمرکوٹ، مقامی ہوٹل میں کنسلٹیشن۔
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین اقبال ڈیتھو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے سندھ ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایکٹ 2011 میں بنایا جس کا مقصد انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی روک تھام، حقوق کے حاصلات، قانونسازي کے اصلاحات اور عملدرآمد کروانا ہے اور کہا کہ سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کا بنیادی مقصد انسانی حقوق کے خلاف ورزی ازخود نوٹس لے کر مسائل سننا اور ان کی داد رسی کرنا ہے اور اس حوالے سے انسانی حقوق کمیشن میں اصلاحات لا رہے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے نیشنل لابنگ ڈیلیگیشن فارمنارٹی کے تعاون سے مقامی ہوٹل ہال میں منعقدہ ھندو میرج ایکٹ 2018 پر عملدرآمد ہونے اوردیگر اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کے متعلق ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے پاس سندھ بھر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے 712کیسز التواء میں ہیں جن کو انسانی حقوق کے پالیسی کے تحت حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کے علاوہ انسانی حقوق کمیشن کی ویب سائٹ کو بھی اپ ڈیٹ کر رہے ہیں جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جو بھی مسائل ہوں گے وہ آسانی سے معلوم کیے جا سکیں گے.
کمیشن چئیرمین برائے انسانی حقوق اقبال احمد ڈیتھو نے سول سوسائٹی کے نمائندوں، متعلقہ محکموں کے افسران، پولیس، میڈیا، ہندو پنچائت اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی روکتھام اور ہندو میرج ایکٹ 2018پر عملدرآمد کروانے اور اقلیتی برادری کے دیگر مسائل کے حل کے متعلق مشاورتی ورکشاپ میں شرکت کی جس میں بچوں سے جبری مشقت کروانے، چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی کی روکتھام، ہندو لڑکیوں کو زبردستی مذہب اسلام قبول کرواکر شادی کرنے کے واقعات کی روکتھام، بچوں پر تشدد، زراعت، کسانوں کے مسائل، خودسوزی کے واقعات کی روکتھام، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہونے کے واقعات اور دیگر مسائل پر مشاورتی ورکشاپ منعقد ہوا جس میں انسانی حقوق کے تحفظ اور قانونسازی پر غور کیا گیا. مشاورتی ورکشاپ میں انسانی حقوق کی تحفظ سب کمیٹی کی ممبر پشپا کماری، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری صوبدار کھوسو، اسلام الدین راہموں، علی نواز جکھرو، سماجی رہنماؤں غلام مصطفیٰ کھوسو، میر حسن آریسر، عبداللہ کھوسو، محمد بخش کنبھار، امتیاز کھوسو، عبدالجبار، کنھیا لال، رائے چند بھیل جنرل سیکرٹری پی پی منارٹی ونگ عمرکوٹ، ڈی ایس پی عمرکوٹ سجان سنگھ، ایس ایچ او سید الطاف شاہ، سینیئر صحافی رسول بخش رحیمدانی، صدر عمرکوٹ پریس کلب غلام محمد کنبھار، ناہید خان خٹک، ممتاز آریسر، وقاص یوسفزئی، اور اقلیتی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی